Saturday, 28 October 2017

Xj^ ' J^\jJ^^^ en-e-%hatis ^X^ The True Religion ^^M ~uii^ lTcuplord) iV ;\ 'i« '!« auyyw '•* '•* '•* weftmasler^Kilaftosunnal.com ffww.Kilal)oSunnal.coni /.y (^O^i ^^'^ 5 (J u>> ^V^ Sf^/cf cCia/" 1 5 ^Cf^^-t^/i' a^vci;Jx 2 5 cx^v L^^Vu^^ (y c. b* ^ JL ^ l;^ UZl ^/l v:^^ 3 6 ti:jJul^^(j^^^^(yjyj)>fULr ^ ^r^ 4 6 ^v^r'i4i^^iij:r.:^;>-/%/aVXu/' 5 6 (i>l<^y>ljO>^^>^' 6 7 (J>>LCCl^VZl.^4^^^iJL-( 7 8 Lri^>Lrj^-»^'^^^ir^i'(/vl-i 8 8 ^'^V'c'L£(^i^U^iJL-(2luru^iJi;J(/^ 9 9 fUc'L£(^^v(t^^^il(/>^l^^/^ 10 10 ^ (i ^i^ U ^UL- (Zl^i ( i/YUL-t^^^ (vt^^y^ 11 10 ^\i^'^^(\^\L[Si>i/^.^z^\{fj^^/^ 12

Monday, 25 September 2017

New Story Real

جنوری کی سردی نے ہر جگہ سناٹا کیا ہوا تھا سب لوگ اپنے کمروں میں ہیٹر کے اگے بیٹھے یا تو مونگ پھلی کا مزہ لے رہے ہونگے یا کافی یا چائے کا دور چل رہا ہوگا آج تو ہلکی بوندہ باندی نے ہر کسی کو گھر تک ہی محدود کر دیا ،،،،،پر ایک زی روح سردی کی پرواہ کئے بغیر چھت پر بیٹھی آنسو بہا رہی تھی ۔ اسکے آنسو بارش کے پانی کے ساتھ بہتے چلے جا رہے تھے۔ وہ جانے کب تک یوہی بیٹھی رہتی ،،،اگر اسکی ماں اسے ڈھونڈتے چھت پر نا آجاتی ۔

“سائرہ بیٹا یہاں کیوں بیٹھی ہو؟ ،،تم رو رہی ہو ؟ ،،،اسنے آنکھیں اوپر کر کے ماں کی طرف دیکھا ۔اسکی آنکھیں سرخ ہو رہی تھی جو اسکا حال دل بیان کرنے کے لئے بہت تھی۔اماں اسے اٹھا کر کمرے میں لے گئی ۔اسکو کمبل اوڑھا کر اسکا سر اپنی گود میں رکھ کر بالوں کو سہلانے لگی ،،،،،ہیٹر کی وجہ سے کمرہ گرم ہو چکاتھا۔

“امی وہ میری قدر کیوں نہیں کرتا ؟،،،،،،کیوں اسنے اپنا دل میرے لئے سخت کر لیا ہے ،امی؟ ،،،،،میری غلطی کیا ہے امی؟،،،،،،،،وہ کافی دیر ماں کی گود میں سر رکھ کر سکون لیتی رہی،،،،وہ آج میکے ماں کو ملنے آئی تھی۔اسنے کبھی گلا نہیں کیا تھا آج جانے کیوں ماں کے سامنے دل کی بات بول بیٹھی ۔،،،،،،“امی وہ پریشان ہے میں جانتی ہوں اسکو کاروبار میں پریشانیاں ہے ۔وہ بہت پریشان ہے، پر کیا اسکی وجہ میں ہوں امی ؟ ،،،،،،،،،،،“ہوا کیا ہے ؟ میری بچی “،،،اماں نے اسکے بالوں کو سنوارتے ہوے کہا ،،،،،،،،،امی اسکو کاروبار میں پریشانی ہے کوئی وہ بہت غصہ کرتا ہے مجھ پر امی ،،،،مجھے کہتا بس چپ رہو تمہارے چپ رہنے سے مجھے سکون ملتا ہے،،،،،اتنا کہہ کر وہ رونے لگی ،،،،،اسنے کیوں کہا ایسا کوئی وجہ تو ہوگی ؟،،،،امی نے فکرمندی سے کہا،،،،،،ان کی طبعیت خراب تھی میں نے بس یہ کہا ڈکٹر پاس چلے جائے ،،،اسنے کہا آگے سے تمہں اگر زرا سا میرا احساس ہوتا تم یہ نا کہتی ،،،،تم میری پریشانی ختم کرتی ۔
“امی مجھے احساس تھا تب ہی ڈاکٹر کا بولا ،،،،میں کوئی بھی بات کرتی ہوں وہ مجھ سے غصے سے ہی بات کرتا ہے۔ جب میں کہتی ہوں پلیز آرام سے بات کرے کیا مجھ سے بیزار ہوگئے ہے ؟ تب کہا فضول سوچتی ہو تم ،،،فضول بولتی ہو چپ رہا کرو۔ ،،،،امی کبھی اسنے یہ نہیں سوچا جب میرا لہجہ ہی کاٹ دار ہوتا اسنے تو خود ہی غلط سوچنا،،،،،مجھے اس سوچ پر کون مجبور کرتا ہے امی ؟،،،،،،،،وہ رونے لگی اس سے ٹھیک سے بات بھی نہیں ہو رہی تھی ،،،،،امی نے اسے دل کھول کے رونے دیا،،،،امی جب میں اسکے لہجے کا غصے کا گلا کرتی ہو تب کہتا تمہارے فضول بولنے کی عادت نہیں جائے گی تمہاری زبان نے مجھے تم سے دور کیا ،،،،،،،کیا امی اپنے محبوب سے گلا کرنا زبان درازی ہے ؟،،،،،،،کچھ دیر رولینے کے بعد وہ پھر بولی،،،،،،کیا میرا دل نہیں امی ؟،،،،کیا میں نہیں سوچتی کبھی جب میں اسکے روایے کا گیلا کروں وہ پیار سے میری بات سنے مجھے ہاتھ سے پکڑ کے اپنے پاس بٹھائے میری ساری شکایتں سنے ََََ،،،،،،وہ کبھی بھی ایسا نہیں کرتا مجھے ہر بات پر ڈانت پرتی ہی امی،،،،،، “بس کر میری بچی بس کر “ امی نے اسے گلے لگا لیا یہ ایک ماں کے دل ہی جانتا اس پر کیا گزر رہی تھی۔ نہیں امی آج نا روکے رو لینے دے مجھے ،،،،رو لینے دے ،،،نہیں تو میرا دل پھٹ جائے گا،،،،،،،،،میں نے اسکی ہر بات مانی ہر وہ کام چھور دیا جو اسے پسند نہیں تھا اسکی پسند اپنا لی ،،،،وہ پھر مجھ سے راضی نہیں ،،،،وہ مجھ سی خوش کیوں نہیں ہوتا ؟،،،،،اسکو میں نطر کیوں نہیں آتی ،،،،،،وہ اپنی ماں کے گلے لگ کر چیکھنے لگی،،،،،جب دل کرتا مجھے کمرے سے نکال دیتا ہے امی ،،،،بس کر میری بچی بس کر صبر کر بیٹا اللہ سے مدد مانگ ،،،،،صبر سے نعمت کا انتظار کر میری بچی ،،،،،،،اماں اسکو میرا میں نطر نیئں آتی اسکو میرا وجود کیوں نظر نیں آتا وہ کیوں مجھے نہیں دیکھتا ؟،،،،،،وہ میرے صبر کو آزماتا ہے امی ََََََ،،،،،،،بس کر سایرہ اور کتنا روئے گی بس کر سب ٹھیک ہوجایگا اللہ سے مدد مانگ میری بیٹی دعا قسمت بدل دیتی ہے 

“اے ایمان والوں صبر اور نماز کے ذریعے مدد چاہو، اللہ صبر والوں کا ساتھ دیتا ہے ،،،،،،یہ تو قرآن میں اللہ نے فرمایا ہے ،،،،صبر کرو بیٹا ،،،تم اسکے ساتھ گزارے اچھے دن کیوں بھول گیی ہو ،،،،اماں نے اسے پیار سے سمجھایا جیسے کوئی چھوٹی بچی کو گڑیا کھو جانے پر سمجھاتا ہے۔ امی وہ دن یاد ہے تو ہی اسکے ساتھ ہوں ابھی تک ،،،،،پر اب وہ پہلے جیسا نہیں رہا،،،،اسنے ایک اور کلا کیا،،دیکھو بیٹا جب ہم خود غلطی کرتے ہے ،،،،تو کیا ہم خود سے پیار کرنا چھوڑ دیتے ہیں بیٹا نہیں نا؟،،،،،،اسنے ماں کی بات پر سر اٹھا کر انہیں دیکھا وہ ٹھیک کہ رہی تھی اسنے ایسا سوچا نہیں تھا ۔وہ بس نیگٹیو سوچتی رہی تھی ۔
اماں کچھ دیر بعد وہاں سے اٹھ کر چلی گئیی ،،،،تھوڑی دیر بعد اماں اسکے لئے دودھ کا گلاس لے کر نمودار ہوئی ،،،،،اسکے لاکھ منا کرنے پر اماں نے اسکو پانی پلا کر ہی دم لیا ۔ تھوڑی دیر تک وہ روتے روتے سو گئی،،،کیوں کے دودھ میں نیند آور دوا ملا دی تھی اماں نے،،،،نہیں تو وہ ساری رات روتی رہتی ،،،،اسے سلا کر خود اماں اسکے لئے دعا کے لئے رب کے حضور حاضری دینے چلی گئی۔،،،

اگلے دن وہ بخار میں پھنک رہی تھی اسنے اماں سے کہا وہ کچھ دن آپ کے پاس رہنا چاہتی ہے ،،،،،اماں نے کہا اپنے میاں سے اجازت لے لو اسنے اماں کے کہنے پر اسے فون کیا ،،،،،،“ اسلام علیکم “ اسنے دوسری بیل پر فون اٹھایا تو وہ جلدی سے بولی ۔ “واعلیکم اسلام “ دوسری طرف سے جواب آیا،،،،،میں کچھ دن امی کی طرف رک جاؤ ؟،،،،،،“ رک جاو میں نے کب منا کیا ،،،اللہ حافظ۔ یہ کہہ کر اسنے فون بند کر دیا ،وہ کتنی دیر فون کو ہاتھ میں لئے بیٹھی رہی ،،،،،

ایسے ہی بہت سارے دن گزر گئے وہ ٹھیک ہو گئی تھی ۔اور ہر روز اسکا انتظار کرتی ،،،،کبھی گھنٹوں بیٹھی گیٹ کو دیکھتی رہتی یا ٹیلیفون کے پاس بیٹھی رہتی ،،،،نا وہ خود آیا نہ ہی اسکا فون ،،،،ایسے ہی ایک دن وہ فون کے پاس بیٹھی تھی،جب فون کی بیل ہوئی اسنے لپک کر فون کان کو لگایا۔ “میں تمہیں لینے آرہا ھوں تیار رہنا“ ،،،،اتنا کہہ کر اسنے فون بند کر دیا اور وہ بھاگ کر اماں کو بتانے گیئ اماں نے بدلے میں اسے ڈھیروں دعاییئں دی اور اللہ کا شکر ادا کیا،،،،

وہ برے نک سک سے تیار ہوئی تھی اسنے ہر ہار سنگھار اسکی پسند کا کیا تھا ۔وہ آیا تو اماں نے ڈھیر ساری دعاؤں کے سایے میں اسکو رخصت کیا ۔ “میری پریشانی ختم ہو گیئ ہے سائیرہ،،،اور میں تم سے ہر بات کی معافی مانگتا ہوں جس نے تمہیں ہرٹ کیا ۔ اسکا صبر اور دعا نے آج اسکو یہ دن دیکھایا وہ بہت خوش تھی کیوں کے اسے صبر کا اجر مل گیا تھا۔۔۔

Sunday, 24 September 2017

NEWS UPDATES SUNDAY 24-9-2017

NEWS UPDATES SUNDAY 24-9-2017 

CEO of U.TV and Founder of MUZ hello to the futture! Muhammad Usama Zahoor Meeting at Lahore,Pakistan.


In This Meeting  Were present all Stuff men's at Meeting Hall,This meeting was haled with Mr.Kashif ( Incharge of Media and News Coverage ) .
Points of Talking (Vip points)
"Our Media group U.TV Start Live streeming Very soon may be in next month"
"We would Start a Student Speeches Programs Live on our channel"
"Soon We Would Create a Online Payment Website that people could use this for incracing there money power"

(This is a part of live broadcast from U.TV news channel and 4uTV)

Saturday, 23 September 2017

U.TV New Updates 23-9-2017 Saturday Pak.

U.TV New Updates 23-9-2017 Saturday Pak.

پاکستانی بحریہ کا بحری جہاز شکن میزائل کا کامیاب مظاہرہ

  •   
پاکستان۔ فائل فوٹوتصویر کے کاپی رائٹAFP
Image captionاس موقعے پر پاکستانی بحریہ کے سربراہ محمد زکا اللہ نے تجربے کا جائزہ لیا۔ فائل فوٹو
پاکستانی بحریہ نے سنیچر کو شمالی بحیرہِ عرب میں بحری جہاز شکن فضا سے سمندر میں مار کرنے والے میزائل کا کامیاب مظاہرہ کیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق پاکستانی بحریہ کے ترجمان نے بتایا کہ سی کنگ ہیلی کاپٹر نے کھلے سمندر میں یہ مظاہرہ کیا اور کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا۔
اس موقعے پر پاکستانی بحریہ کے سربراہ محمد زکا اللہ نے مظاہرے کا جائزہ لیا۔ ان کا کہنا تھا سی کنگ ہیلی کاپٹر سے میزائل کا کامیاب مظاہرہ پاکستانی بحریہ کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور جنگی تیاری کا واضح ثبوت ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستانی بحریہ اپنے وطن کی سالمیت اور مفادات کا ہر قیمت ہر دفاع کرے گی۔
یاد رہے کہ اس سال کے آغاز میں پاکستانی بحریہ نے آبدوز سے کروز میزائل 'بابر تھری' کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔
بابر تھری کروز میزائل کا تجربہ بحیرہ ہند سے کیا گیا جس نے خشکی میں اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ جدید ٹیکنالوجی سے لیس کروز میزائل بابر تھری 450 کلو میٹر تک اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ میزائل زیر سمندر موبائل پلیٹ فارم سے لانچ کیا گیا تھا۔
میزائل بابر تھری کئی قسم کے جنگی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور نچلی پرواز کرسکتا ہے۔

U.TV News Updates 23-9-2017 Saturday

U.TV News Updates 23-9-2017 Saturday

’پنجاب نہیں جاؤں گی: پی پی پی‘

بلاول بھٹو زرداریتصویر کے کاپی رائٹMALEEHA MANZOOR
Image captionپاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اٹک میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے۔
سوشلستان میں ان دنوں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے لباس، اٹھنے بیٹھنے، اور مختلف مجالس میں سوال و جواب پر تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے ٹائی کیوں نہیں لگائی یا فلاں ملاقات میں وہ کرسی پر نہیں بیٹھے اور صوفے پر کیوں بیٹھے۔ اور یہ کہ نیویارک میں پاکستان کا سفارتی عملہ آخر کیوں وزیراعظم کے کوٹ پر لگا بیج نہیں اتار سکا جو ایرانی صدر کی ملاقات میں توجہ کا مرکز بنا ہوا تھا۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ لوگ وزیراعظم کی حاضر جوابی اور اپنے پیش رو کی نسبت میڈیا کا سامنا کرنے اور دنیا کے سامنے آنے کی تعریف بھی کر رہے ہیں۔
مگر اس ہفتے ہمارا موضوع یہ نہیں بلکہ ہم بات کریں گے لاہور کے حلقہ این اے 120 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی تمام تر بلند بانگ دعوؤں کے برعکس انتہائی مایوس کُن کارکردگی اور اس پر جماعت کے رہنماؤں کے بیانات پر سوشل میڈیا کے ردِ عمل کی۔

'پنجاب میں پی پی پی کا جنازہ‘

Image captionوسیم بادامی کی ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا پر بہت سارے طنزیہ میمز شیئر کیے گئے
پاکستان پیپلز پارٹی کا آغاز 1967 میں جس شہر لاہور سے ہوا تھا پچاس سال بعد اسی شہر لاہور میں اس جماعت کی ایک بھی قومی یا صوبائی اسمبلی کی نشست نہیں۔
لاہور چھوڑیں پورے پنجاب سے پاکستان پیپلز پارٹی کی تمام صوبائی اسمبلی کی نشستیں دونوں ہاتھوں کی انگلیوں پر گنی جا سکتی ہیں بلکہ دو انگلیاں فارغ بچ جائیں گی جبکہ قومی اسمبلی میں صرف تین نشستیں ہیں۔
اس پر جماعت کے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے دعووں پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید بلکہ طنز کیا جا رہا ہے۔
اور تو اور ہمایوں سعید نے اس موقع پر اپنی فلم ریلیز کر کے اس ساری مہم کو نعرہ بھی بخش دیا کہ پنجاب نہیں جاؤں گی: پی پی پی
یہ جملہ اینکر وسیم بادامی نے ٹویٹ کیا جسے ہزاروں ری ٹویٹس اور لائکس ملے۔
خرم محمود نے لکھا ’پیپلز پارٹی اپنے آپ کو پنجاب میں خود تباہ کیے جا رہی ہے اور اس کے رہنماؤں کی جانب سے بڑے پیمانے پر اگلے انتخابات سے قبل دوسری جماعتوں میں ہجرت کا سلسلہ یقینی ہے۔'
زرتاج گل وزیر نے لکھا پیپلز پارٹی کے امیدوار کو این اے 120 میں 1414 ووٹ ملے جس سے ایک بار پھر ثابت ہوتا ہے کہ اگلے انتخابات میں مقابلہ پی ٹی آئی اور ن لیگ میں ہو گا۔'
حسنین نے تو یہاں تک لکھ دیا کہ ’پنجاب میں پی پی پی کا باقاعدہ سیاسی جنازہ پڑھ دیا گیا اور پنجاب سے پی پی پی فارغ ہو گئی ہے۔'
اس حوالے سے پی پی پی کے شریک چیئرپرسن آصف علی زرداری پر بھی شدید تنقید کی گئی۔ شمائلہ رحمان نے لکھا ’پی پی پی این 120 میں کہیں نہیں ہے۔ زرداری اینڈ کمپنی نے پی پی پی کا پنجاب سے صفایا کر دیا۔'
یہی بات اعجاز الحق نے بھی کہی کہ ’آصف علی زداری کی پارٹی پنجاب میں ختم ہو گئی ہے۔'
مگر فواد فیض نے سوال کیا کہ ’اس سب کی وجہ پی پی پی کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کھل کر سیاسی عمل میں حصہ لینے سے روکنا ہے۔'
رحمٰن اظہر نے تبصرہ کیا کہ ’پی پی پی کی پنجاب میں حیثیت کو ایک نشست کے ضمنی انتخاب پر جانچنا ناجائز ہے۔ وہ بھی ایسی نشست پر جو تیس سال سے اس سیاسی جماعت کی نہیں رہی۔'

اس ہفتے کی تصاویر

Image captionراحیلہ صادق اپنے شوہر محمد صادق کے ساتھ ارآکان آباد کی آبادی میں رہتی ہیں۔ پاکستان میں رہنے والی ہزاروں روہنگیا مسلمان بغیر کسی شہری حقوق کے پاکستان میں دہائیوں سے مقیم ہیں۔
Image caption60 سالہ روہنگیا حور بہار کراچی کے مضافات میں واقع ارآکان آباد کی بستی میں رہتی ہیں اور ان ہزاروں روہنگیا میں سے ایک ہیں جو پاکستان میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
Image captionکراچی کے مضافات میں واقع ارآکان آباد کی آبادی جہاں میانمار کی ریاست ارآکان سے نقل مکانی کرنے والے روہنگیا مسلمان سالوں سے آباد ہیں۔

U.TV World Urdu News 23/9/2017 updates every Sunday.

U.TV World Urdu News 23/9/2017 updates every Sunday.

شمالی کوریا میں جوہری تنصیبات کے قریب زلزلہ

  • ایک منٹ پہلے
شمالی کوریاتصویر کے کاپی رائٹKCNA
Image captionسنیچر کو آنے والے زلزلے کی شدت کو گذشتہ زلزلے سے کم محسوس کی گئی ہے
شمالی کوریا میں تین اعشاریہ چار کی شدت کا زلزلہ آیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زلزلہ جوہری تنصیبات کے مقام سے 50 کلومیٹر دور آیا تھا۔ اس سے قبل آنے والے زلزلے ملک میں جوہری ہتھیاروں کے تجربے کے دوران آئے تھے۔
چین میں زلزلے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ 'مبینہ دھماکہ' تھا۔ تاہم جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ قدرتی زلزلہ تھا جو کہ جوہری تجربے کے نتیجے میں نہیں آیا تھا۔
یاد رہے کہ شمالی کوریا نے رواں ماہ کی تین تاریخ کو ایک بڑا جوہری تجربہ کیا تھا جس کی اقوام متحدہ نے شدید مذمت کی تھی۔
سنیچر کو آنے والے زلزلے کی شدت گذشتہ زلزلے سے کم محسوس کی گئی ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے ابتدائی طور پر گذشتہ زلزلے کی شدت پانچ اعشاریہ چھ بتائی تھی اور اس کی زمین میں گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ تاہم بعد میں اس کی شدت چھ اعشاریہ تین بتائی گئی اور گہرائی سطح زمین کے انتہائی قریب تھی۔
جنوبی کوریا کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صوبے حامگینگ میں آنے والے حالیہ زلزلے کی گہرائی ایک کلومیٹر سے بھی کم تھی۔
یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ سنیچر کو آنے والا زلزلہ قدرتی تھا کیونکہ اس سے آواز کی وہ مخصوص لہریں نہیں پیدا ہوئیں تھیں جو مصنوعی طور پر آنے والے زلزلے میں سنائی دیتی ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربے پر پابندی لگانے والے ادارے کے ایگزیکٹیو سیکریٹری لاسینا زربو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ماہرین ’غیر معمولی طور پر تھوڑی شدت سے آنے والے اس زلزلے' کا جائزہ لے رہے ہیں۔

Friday, 22 September 2017

News Of the Day 22/9/2017

سابق صدر آصف علی زرداری نے پرویز مشرف کے الزامات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشرف اگر اتنے بہادر ہیں تو واپس پاکستان آئیں اور مقدمات کا سامنا کریں ۔
کمالیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر مشرف کی کمر میں اتنی ہی تکلیف ہے تو پھر ڈسکو کیسے کر رہے ہیں۔
صدر آصف زرداری نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف ہم عدالت میں گئےتو انہیں الزامات یاد آگئے،اسحاق ڈار زخمی پاکستان چھوڑ گئے، ان کو نہ حکومت کرنی آتی ہے نہ یہ حکومت سنبھال سکتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مرتضی ٰبھٹو کے قتل کے وقت بھی مجھ پر اور بی بی پر الزام لگایا گیا تھا،پاکستان سانحات سےبھرا پڑا ہے، وہ اتنا بہادر ہے تو یہاں آجائے، عدالتوں میں پیش ہو جائے۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نواز شریف زخمی پاکستان کو چھوڑ گئے ہیں ، ان کونہ حکومت کرنی آتی ہے نہ یہ حکومت سنبھال سکتے ہیں،نہ ان کومعاشی ترقی کی سوچ ہے نہ سمجھ ہے، سڑک بنا لینے سے تو کچھ نہیں ہوتا ۔
ان کا کہنا تھا کہ اب کہیں گے کہ ان کے نکالے جانے سے معیشت ناکام ہورہی ہے ،ہمارے دور میں بھی گیلانی کو نکالا گیا لیکن کوئی معاشی مشکل نہیں آئی تھی،خیبر پختونخوا میں ترقی نظر نہیں آتی۔
سابق صدر نے کہا کہ سینیٹ میں ہماری تنہا اکثریت نہیں، متحدہ کی حمایت حاصل ہے،آج متحدہ سینیٹ میں نہیں تھی، این اے120 کا نتیجہ کوئی پیرا میٹر نہیں ہے۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے دنیا میں کوئی لابنگ نہیں کی ،انہوں نے پاکستان کا کیس جان بوجھ کر کمزور کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بھارتی لابی سے ملے ہوئےہیں، یہ بھارت کے زور پر معاشی ترقی چاہتےہیں، ہم چین کے زور پر معاشی ترقی چاہتےہیں۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ این اے 120 میں حکمراں جماعت نے ایک ماہ میں اربوں روپے خرچ کیے جبکہ وہاں تحریک انصاف نے بھی کوئی خاص کارکردگی نہیں دکھائی۔
انہوں نے کہا کہ چار سال سے حکومت نے دنیا میں کوئی لابنگ نہیں کی، انہوں نے پاکستان کا عالمی سطح پر کیس کمزور کیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہم پرویز مشرف کے الزامات کی مذمت بھی کرتےہیں اور تردید بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف ہم عدالت میں گئےتو انہیں یاد آگیا،ان کی الزام تراشی گھٹیا قسم کی الزام تراشی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھٹو خاندان کے نام اپنا ویڈیو پیغام جاری کیا تھا۔
پرویز مشرف نے اپنے پیغام میں آصف علی زرداری کو بے نظیر بھٹو اور ان کے بھائی مرتضیٰ بھٹو کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

Wednesday, 13 September 2017

#ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک ریاست پر ایک ظالم حکمران حکومت کرتا تھا ،اور اس کی رایا نے کبھی اسے برا نہیں کہا تھا۔ تو ایک دن اس نے یہی دیکھنا چاہا کہ کیا اس کی عوام اس کے خلاف جا سکتی ہے؟
تو اس نے اگلے دن ایک کام کیا کہ اپنی ریاست میں کچھ لوگوں کو منتخب کر دیا کہ ہر روز صبح صبح جو بھی آدمی اپنے کام پر جانے لگے اسے راستے میں دو دو جوتے مارے جائیں۔۔۔۔۔۔!
تو بادشاہ کے حکم پر عمل درآمد شروع ہوا روز یہی چلتا رہا لوک آرام سے جوتے کھا لیتے اور اپنے کام پرچلے جاتے۔۔۔۔!
دو تین دن گزرنیں کے بعد بادشاہ نے پانچ پانچ جوتے کر دیے لیکن کوئی ریسپانس نہ ملا تو بادشاہ نے دس دس جوتے کر دیے!!!!
تب جا کر ایک گروہ اجتماعی شکل میں دربار میں حاضر ہوا،بادشاہ کو بہت خوشی ہوئی کہ میری عوام میں حرکت پیدا ہو گئی ہے۔۔۔۔۔
تو جو گرو بادشاہ کے پاس آیا ان سے پوچھنے پر انہوں نے بتایا کہ بادشاہ سلامت ہم روز اپنے کام پر جانے سے لیٹ ہو جاتے ہیں لہٰزا جوتے مارنے والے سپاہیوں کی تعداد بڑھا دی جائے تاکہ ہم کام پر جلدی جا سکیں!!!!۔۔۔۔۔۔
تو دوستو اگر ہم پاکستان کا جائزہ لیں تو ہماری صورتیحال بھی ایسی ہی ہے۔۔۔۔
ہم 70 سال سے آزاد ہوئے ہیں مگر ذرہ بھی ترقی نہیں پائی۔۔۔
آج بھی ہمارے بچے بچے پر 200000 سے زیادہ قرذا ہے۔۔۔۔
کبھی ہمارے سروں پر ذرداری آ جاتا ہے وہ ملک لو ٹ لیتا ہے اور ہم صرف برا بھلا کہ کر چپ کر جاتے ہیں اور کبھی ہم نواز شریف اور ان کے خاندان کے غلام بن جاتے ہیں تو ہوتا کیا ہے وہ بھی پاکستان کو لوٹ کر نااہل ہو جاتا ہے کہانی ختم ہو جاتی ہے تو کبھی انصاف کا نعرہ لگانے والے قادری اور عمران آ جاتے ہیں ان سے کیا آپ نے کبھی پوچھا ہے کہ آپ نے اس بے حال ملک کے لیے کیا کیا ہے یہ سب پاکستانی ہیں اور میں یہی کہوں گا کہ جیسی دوکھہ باز عوام ویسے لٹیرے حکمران فرق کوئی بھی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو میرے معزز ہم وطنوں کیوں کہتے ہو کہ ہم آزاد ہیں؟؟؟؟

اگر ذرا بھی غیرت ہے تو سوچو!!!!!

میرا وطن مجھ سے سوال کر رہا ہے کہ:

میں کس کے ہاتھوں پہ اپنا لہو تلاش کروں
سبھی شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے



www.muzonl.blogspot.com

Latest Postes