شمالی کوریا میں جوہری تنصیبات کے قریب زلزلہ

شمالی کوریا میں تین اعشاریہ چار کی شدت کا زلزلہ آیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زلزلہ جوہری تنصیبات کے مقام سے 50 کلومیٹر دور آیا تھا۔ اس سے قبل آنے والے زلزلے ملک میں جوہری ہتھیاروں کے تجربے کے دوران آئے تھے۔
چین میں زلزلے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ 'مبینہ دھماکہ' تھا۔ تاہم جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ قدرتی زلزلہ تھا جو کہ جوہری تجربے کے نتیجے میں نہیں آیا تھا۔
یاد رہے کہ شمالی کوریا نے رواں ماہ کی تین تاریخ کو ایک بڑا جوہری تجربہ کیا تھا جس کی اقوام متحدہ نے شدید مذمت کی تھی۔
سنیچر کو آنے والے زلزلے کی شدت گذشتہ زلزلے سے کم محسوس کی گئی ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے ابتدائی طور پر گذشتہ زلزلے کی شدت پانچ اعشاریہ چھ بتائی تھی اور اس کی زمین میں گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ تاہم بعد میں اس کی شدت چھ اعشاریہ تین بتائی گئی اور گہرائی سطح زمین کے انتہائی قریب تھی۔
جنوبی کوریا کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صوبے حامگینگ میں آنے والے حالیہ زلزلے کی گہرائی ایک کلومیٹر سے بھی کم تھی۔
یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ سنیچر کو آنے والا زلزلہ قدرتی تھا کیونکہ اس سے آواز کی وہ مخصوص لہریں نہیں پیدا ہوئیں تھیں جو مصنوعی طور پر آنے والے زلزلے میں سنائی دیتی ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربے پر پابندی لگانے والے ادارے کے ایگزیکٹیو سیکریٹری لاسینا زربو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ماہرین ’غیر معمولی طور پر تھوڑی شدت سے آنے والے اس زلزلے' کا جائزہ لے رہے ہیں۔
No comments:
Post a Comment