Saturday, 23 September 2017

U.TV New Updates 23-9-2017 Saturday Pak.

U.TV New Updates 23-9-2017 Saturday Pak.

پاکستانی بحریہ کا بحری جہاز شکن میزائل کا کامیاب مظاہرہ

  •   
پاکستان۔ فائل فوٹوتصویر کے کاپی رائٹAFP
Image captionاس موقعے پر پاکستانی بحریہ کے سربراہ محمد زکا اللہ نے تجربے کا جائزہ لیا۔ فائل فوٹو
پاکستانی بحریہ نے سنیچر کو شمالی بحیرہِ عرب میں بحری جہاز شکن فضا سے سمندر میں مار کرنے والے میزائل کا کامیاب مظاہرہ کیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق پاکستانی بحریہ کے ترجمان نے بتایا کہ سی کنگ ہیلی کاپٹر نے کھلے سمندر میں یہ مظاہرہ کیا اور کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا۔
اس موقعے پر پاکستانی بحریہ کے سربراہ محمد زکا اللہ نے مظاہرے کا جائزہ لیا۔ ان کا کہنا تھا سی کنگ ہیلی کاپٹر سے میزائل کا کامیاب مظاہرہ پاکستانی بحریہ کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور جنگی تیاری کا واضح ثبوت ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستانی بحریہ اپنے وطن کی سالمیت اور مفادات کا ہر قیمت ہر دفاع کرے گی۔
یاد رہے کہ اس سال کے آغاز میں پاکستانی بحریہ نے آبدوز سے کروز میزائل 'بابر تھری' کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔
بابر تھری کروز میزائل کا تجربہ بحیرہ ہند سے کیا گیا جس نے خشکی میں اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ جدید ٹیکنالوجی سے لیس کروز میزائل بابر تھری 450 کلو میٹر تک اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ میزائل زیر سمندر موبائل پلیٹ فارم سے لانچ کیا گیا تھا۔
میزائل بابر تھری کئی قسم کے جنگی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور نچلی پرواز کرسکتا ہے۔

U.TV News Updates 23-9-2017 Saturday

U.TV News Updates 23-9-2017 Saturday

’پنجاب نہیں جاؤں گی: پی پی پی‘

بلاول بھٹو زرداریتصویر کے کاپی رائٹMALEEHA MANZOOR
Image captionپاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اٹک میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے۔
سوشلستان میں ان دنوں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے لباس، اٹھنے بیٹھنے، اور مختلف مجالس میں سوال و جواب پر تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے ٹائی کیوں نہیں لگائی یا فلاں ملاقات میں وہ کرسی پر نہیں بیٹھے اور صوفے پر کیوں بیٹھے۔ اور یہ کہ نیویارک میں پاکستان کا سفارتی عملہ آخر کیوں وزیراعظم کے کوٹ پر لگا بیج نہیں اتار سکا جو ایرانی صدر کی ملاقات میں توجہ کا مرکز بنا ہوا تھا۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ لوگ وزیراعظم کی حاضر جوابی اور اپنے پیش رو کی نسبت میڈیا کا سامنا کرنے اور دنیا کے سامنے آنے کی تعریف بھی کر رہے ہیں۔
مگر اس ہفتے ہمارا موضوع یہ نہیں بلکہ ہم بات کریں گے لاہور کے حلقہ این اے 120 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی تمام تر بلند بانگ دعوؤں کے برعکس انتہائی مایوس کُن کارکردگی اور اس پر جماعت کے رہنماؤں کے بیانات پر سوشل میڈیا کے ردِ عمل کی۔

'پنجاب میں پی پی پی کا جنازہ‘

Image captionوسیم بادامی کی ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا پر بہت سارے طنزیہ میمز شیئر کیے گئے
پاکستان پیپلز پارٹی کا آغاز 1967 میں جس شہر لاہور سے ہوا تھا پچاس سال بعد اسی شہر لاہور میں اس جماعت کی ایک بھی قومی یا صوبائی اسمبلی کی نشست نہیں۔
لاہور چھوڑیں پورے پنجاب سے پاکستان پیپلز پارٹی کی تمام صوبائی اسمبلی کی نشستیں دونوں ہاتھوں کی انگلیوں پر گنی جا سکتی ہیں بلکہ دو انگلیاں فارغ بچ جائیں گی جبکہ قومی اسمبلی میں صرف تین نشستیں ہیں۔
اس پر جماعت کے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے دعووں پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید بلکہ طنز کیا جا رہا ہے۔
اور تو اور ہمایوں سعید نے اس موقع پر اپنی فلم ریلیز کر کے اس ساری مہم کو نعرہ بھی بخش دیا کہ پنجاب نہیں جاؤں گی: پی پی پی
یہ جملہ اینکر وسیم بادامی نے ٹویٹ کیا جسے ہزاروں ری ٹویٹس اور لائکس ملے۔
خرم محمود نے لکھا ’پیپلز پارٹی اپنے آپ کو پنجاب میں خود تباہ کیے جا رہی ہے اور اس کے رہنماؤں کی جانب سے بڑے پیمانے پر اگلے انتخابات سے قبل دوسری جماعتوں میں ہجرت کا سلسلہ یقینی ہے۔'
زرتاج گل وزیر نے لکھا پیپلز پارٹی کے امیدوار کو این اے 120 میں 1414 ووٹ ملے جس سے ایک بار پھر ثابت ہوتا ہے کہ اگلے انتخابات میں مقابلہ پی ٹی آئی اور ن لیگ میں ہو گا۔'
حسنین نے تو یہاں تک لکھ دیا کہ ’پنجاب میں پی پی پی کا باقاعدہ سیاسی جنازہ پڑھ دیا گیا اور پنجاب سے پی پی پی فارغ ہو گئی ہے۔'
اس حوالے سے پی پی پی کے شریک چیئرپرسن آصف علی زرداری پر بھی شدید تنقید کی گئی۔ شمائلہ رحمان نے لکھا ’پی پی پی این 120 میں کہیں نہیں ہے۔ زرداری اینڈ کمپنی نے پی پی پی کا پنجاب سے صفایا کر دیا۔'
یہی بات اعجاز الحق نے بھی کہی کہ ’آصف علی زداری کی پارٹی پنجاب میں ختم ہو گئی ہے۔'
مگر فواد فیض نے سوال کیا کہ ’اس سب کی وجہ پی پی پی کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کھل کر سیاسی عمل میں حصہ لینے سے روکنا ہے۔'
رحمٰن اظہر نے تبصرہ کیا کہ ’پی پی پی کی پنجاب میں حیثیت کو ایک نشست کے ضمنی انتخاب پر جانچنا ناجائز ہے۔ وہ بھی ایسی نشست پر جو تیس سال سے اس سیاسی جماعت کی نہیں رہی۔'

اس ہفتے کی تصاویر

Image captionراحیلہ صادق اپنے شوہر محمد صادق کے ساتھ ارآکان آباد کی آبادی میں رہتی ہیں۔ پاکستان میں رہنے والی ہزاروں روہنگیا مسلمان بغیر کسی شہری حقوق کے پاکستان میں دہائیوں سے مقیم ہیں۔
Image caption60 سالہ روہنگیا حور بہار کراچی کے مضافات میں واقع ارآکان آباد کی بستی میں رہتی ہیں اور ان ہزاروں روہنگیا میں سے ایک ہیں جو پاکستان میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
Image captionکراچی کے مضافات میں واقع ارآکان آباد کی آبادی جہاں میانمار کی ریاست ارآکان سے نقل مکانی کرنے والے روہنگیا مسلمان سالوں سے آباد ہیں۔

U.TV World Urdu News 23/9/2017 updates every Sunday.

U.TV World Urdu News 23/9/2017 updates every Sunday.

شمالی کوریا میں جوہری تنصیبات کے قریب زلزلہ

  • ایک منٹ پہلے
شمالی کوریاتصویر کے کاپی رائٹKCNA
Image captionسنیچر کو آنے والے زلزلے کی شدت کو گذشتہ زلزلے سے کم محسوس کی گئی ہے
شمالی کوریا میں تین اعشاریہ چار کی شدت کا زلزلہ آیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زلزلہ جوہری تنصیبات کے مقام سے 50 کلومیٹر دور آیا تھا۔ اس سے قبل آنے والے زلزلے ملک میں جوہری ہتھیاروں کے تجربے کے دوران آئے تھے۔
چین میں زلزلے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ 'مبینہ دھماکہ' تھا۔ تاہم جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ قدرتی زلزلہ تھا جو کہ جوہری تجربے کے نتیجے میں نہیں آیا تھا۔
یاد رہے کہ شمالی کوریا نے رواں ماہ کی تین تاریخ کو ایک بڑا جوہری تجربہ کیا تھا جس کی اقوام متحدہ نے شدید مذمت کی تھی۔
سنیچر کو آنے والے زلزلے کی شدت گذشتہ زلزلے سے کم محسوس کی گئی ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے ابتدائی طور پر گذشتہ زلزلے کی شدت پانچ اعشاریہ چھ بتائی تھی اور اس کی زمین میں گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ تاہم بعد میں اس کی شدت چھ اعشاریہ تین بتائی گئی اور گہرائی سطح زمین کے انتہائی قریب تھی۔
جنوبی کوریا کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صوبے حامگینگ میں آنے والے حالیہ زلزلے کی گہرائی ایک کلومیٹر سے بھی کم تھی۔
یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ سنیچر کو آنے والا زلزلہ قدرتی تھا کیونکہ اس سے آواز کی وہ مخصوص لہریں نہیں پیدا ہوئیں تھیں جو مصنوعی طور پر آنے والے زلزلے میں سنائی دیتی ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربے پر پابندی لگانے والے ادارے کے ایگزیکٹیو سیکریٹری لاسینا زربو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ماہرین ’غیر معمولی طور پر تھوڑی شدت سے آنے والے اس زلزلے' کا جائزہ لے رہے ہیں۔

Latest Postes